Tumhara Hijr Manalun Agar Ijazat Ho | John Elia | تمہارا ہجر منا لوں اگر اجازت ہو

(جونؔ ایلیا)

تمہارا ہجر منا لوں اگر اجازت ہو


 تمہارا ہجر منا لوں اگر اجازت ہو

 میں دل کسی سے لگا لوں اگر اجازت ہو


 تمہارے بعد بھلا کیا ہیں وعدہ پیماں

 بس اپنا وقت گنوا لوں اگر اجازت ہو 


 تمہارے ہجر کی شب ہائے کار میں جاناں 

کوئی چراغ جلا لوں اگر اجازت ہو


 کسے ہے خواہشِ مرہم گری مگر پھر بھی

 میں اپنے زخم دکھا لوں اگر اجازت ہو


 تمہاری یاد میں جینے کی آرزو ابھی 

کچھ اپنا حال سنبھالوں اگر اجازت ہو

Aks E Khushboo Hoon Bikharny Se Na Roky Koi | عکسِ خوشبو ہوں بکھرنے سے نہ روکے کوئی | Parveen Shakir

(پروین شاکر)

عکسِ خوشبو ہوں بکھرنے سے نہ روکے کوئی


عکسِ خوشبو ہوں بکھرنے سے نہ روکے کوئی

 اور بکھر جاؤں تو مجھ کو نہ سمیٹے کوئی 


 کانپ اٹھتی ہوں میں یہ سوچ کے تنہائی میں 

میرے چہرے پہ تیرا نام نہ پڑھ لے کوئی


 جس طرح خواب میرے ہوگئے ریزہ ریزہ

 اس طرح سے نہ کبھی ٹوٹ کے بکھرے کوئی


 میں تو اس دن سے ہراساں ہوں کہ جب حکم ملے

 خشک پھولوں کو کتابوں میں نہ رکھے کوئی


 اب تو اس راہ سےوہ شخص گزرتابھی نہیں

 اب کس امید پہ دروازےسےجھانکے کوئی


 کوئی آہٹ،کوئی آواز،کوئی چاپ نہیں

 دل کی گلیاں بڑی سنسان ہیں آئےکوئی

Daulat E Dard Ko Dunya Se Chupa Kar Rakhna | دولتِ درد کودنیاسے چھپا کررکھنا | Ahmed Faraz

دولتِ درد کودنیاسے چھپا کررکھنا


دولتِ درد کودنیاسے چھپا کررکھنا

آنکھ میں بوند نہ ہودل میں سمندر رکھنا


کل گئے گزرے زمانے کاخیال آئے گا

آج اتنا بھی نہ راتوں کومنور رکھنا


اپنی آشفتہ مزاجی پہ ہنسی آتی ہے

دشمنی سنگ سے اور کانچ کا پیکر رکھنا


آس کب دل کو نہیں تھی تیرے آجانے کی

پر نہ ایسی کہ قدم گھر سے نہ باہر رکھنا


ذکر اسکا ہی سہی بزم میں بیٹھے ہوفراز

درد کیسا بھی اٹھے ہاتھ نہ دل پر رکھنا

Kamal E Zabt ko Main Khud Bhi Azmaungi | کمالِ ضبط کو میں خود بھی آزماؤں گی

(پروین شاکر)

کمالِ ضبط کو میں خود بھی آزماؤں گی


کمالِ ضبط کو میں خود بھی آزماؤں گی

 میں اپنے ہاتھ سے اس کی دلہن سجاؤں گی


 سپرد کر کے اسے روشنی کے ہاتھوں میں

 میں اپنے گھر کے اندھیروں میں لوٹ آؤں گی


 بدن کے قرب کو وہ بھی سمجھ نہ پائے گا

 میں دل میں روؤں گی آنکھوں میں مسکراؤں گی


 وہ کیا گیا کہ رفاقت کے سارے لطف گئے

 میں کس سے روٹھ سکوں گی کسے مناوں گی


 وہ ایک رشتہءِ بے نام بھی نہیں لیکن

 میں اب بھی اس کے اشاروں پہ سر جھکاؤں گی


 سماعتوں میں گھنے جنگلوں کی سانسیں ہیں

 میں اب کبھی تیری آواز سن نہ پاؤں گی


 جواز ڈھونڈ رہا تھا نئی محبت کا

 وہ کہہ رہا تھا کہ میں اس کو بَھول جاؤں گی

Tumhara Hijr Manalun Agar Ijazat Ho | John Elia | تمہارا ہجر منا لوں اگر اجازت ہو

(جونؔ ایلیا) تمہارا ہجر منا لوں اگر اجازت ہو  تمہارا ہجر منا لوں اگر اجازت ہو  میں دل کسی سے لگا لوں اگر اجازت ہو  تمہارے بعد بھلا کیا ہیں و...